Wednesday 22 September 2021

ایک خواب جسے سچ کرنے کے لیے نیند کی نہیں مگر مسلسل جاگ کی ضرورت ہے۔۔۔۔۔۔

 ایک خواب جسے سچ کرنے کے لیے نیند کی نہیں مگر  مسلسل جاگ کی ضرورت ہے۔۔۔۔۔۔
-واجد علی عاجز
-
خوابوں کو داؤ پر لگانا بزدل اور کم ظرف لوگوں کا کام ہے۔ خوابوں کے لیے سمجھوتہ کرنا تو ٹھیک ہے مگر خوابوں پر سمجھوتہ بلکل نہیں کرنا چاہیے۔۔۔
بچپن سے ایک خواب دیکھا تھا خواب ایک زندہ دل معاشرہ دیکھنے کا۔ 
دیکھا تھا کہ تم گاؤں کے کسی پیڑ کے نیچے "اکھ چھنپ" کی راند کھیل رہی ہو تو کبھی اپنے بالوں کو ہوا میں اڑاتے ہوئے "انڈ" راند کرنے کیلئے اڑتے ہوئی خالی میدان میں جا رہی ہو۔
اور تمھارا باپ جو فقط 35 کی عمر میں بوڑھا ہوگیا ہے وہ میرے خواب میں بوڑھا نہیں دکھ رہا تھا میں نے یے بھی دیکھا کہ وہ وڈیرے کی ڈیرے پر کام نہیں کر رہا تھا نا ہی وڈیرے سے قرضہ لیا ہوا تھا البتہ گندم خریدنے کے لیے وڈیروں کی لائین اسکے بیٹھک کے آگے ضرور لگی ہوئی تھی کیوں کہ وہ گندم اگانے کا ھنر رکھتا تھا۔۔۔۔
اور کوئی نابالغ یا 35 سالا عورت سیاہ کاری کے الزام میں قتل نہیں ہوتی تھیں کسی غریب کی بیوی پر غیرت کے نام پر قتل کرنے کا فیصلا کسی وڈیرے کی پاس نہیں تھا۔
وقت کی اخباروں میں اپنے حقوق کے لیے مارچ نکالنے والی عورتوں کو "عورت مارچ کی رنڈیاں" نہیں بلکہ "لطیف کی سورمیاں" لکھا ہوا تھا ۔۔۔
کسی ادیب پر کفر کے فتوے جاری نہیں ہو رہے تھے ۔۔۔
لوگوں کو اٹھا کر قتل نہیں کیا جا رہا تھا ۔۔۔
شاگرد کے پاس بولنے کی آزادی تھی خواب دیکھنے کی بھی آزادی تھی۔۔۔۔
کوئی ھندو لڑکی کو اٹھا کر مسلمان نہیں کر رہا تھا البتہ کچھ مزاہب اپنی خوش اخلاقی کے ذریعے ترقی ضرور کر رہے تھے اور لوگوں کا دھیان اپنی طرف کھینچ رہے تھے۔۔۔
اپنے گاؤں کے لڑکوں کی 3 کرکٹ ٹیموں کی ساتھ لڑکیوں کی ٹیم کی راند بھی دیکھنے کے قابل تھی جس میں جیت لڑکیوں کی ہوے تھی اور وہ چیخ کر کہہ رہی تھیں کہ وہ کمزور نہیں کمزور مرد ہیں۔۔۔
افسوس کہ میں وہ خواب دیکھتا ہی گیا دیکھتا ہی گیا اور نیند میں ہی رہ گیا پانی کے چھینٹوں پر بھی جاگ نہ سکا
اب سوچتا ہوں کہ کاش کوئی ہوتا جو اپنے خوں کی چھینٹیں مارتا تو میں جاگ جاتا۔۔ 
مگر اب میں غلطی نہیں کروں گا اب اگر کوئی میرے جیسا خواب دیکھتے ہوئے سو گیا تو میں ضرور اپنے خون کی چھینٹیں اس پر ماروں گا تاکہ وہ جاگ سکے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے

0 comments:

تبصرو لکو

.

اوهان جي هر تبصري جو جواب انشاءالله جلد از جلد ڏنو ويندو